سید امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ قائمہ کمیٹی میں وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ، چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل(ر) حفیظ الرحمن اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی شرکت کی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سید امین الحق نے ملک میں انٹرنیٹ سروسز میں خلل اور سوشل میڈیا سروس کی بندش پر نوٹس لیا تھا چئیرمین پی ٹی اے میجر جنرل(ر) حفیظ الرحمن کو طلب کر رکھا تھا جس پر آج انہوں نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔سید امین الحق نےدریافت کیا کہ عوام کو بتایا جائے انٹرنیٹ سروس کیوں متاثر ہیں؟ فائر وال لگا ہے یا نہیں بتایا جائے؟ میڈیا کو پی ٹی اے اس سے متعلق آگاہی دے تاکہ عوام کو آگاہ کیا جاتا رہے۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل(ر) حفیظ الرحمن کا کہنا تھا کہ وزیر مملکت نے پریس کانفرنس کی تھی اس میں کئی وجوہات بتائی گئی تھیں، 7 اعشاریہ 5 ٹیرا بائٹ ڈیٹا ایک کیبل سے پاکستان آتا ہے، سب میرین کنسورشیم نے آگاہ کیا ہے کہ سب میرین کیبل میں فالٹ ہے جس کی وجہ سے انٹرنیٹ متاثر ہے، 7 فائبر آپٹک کیبل پاکستان آتی ہیں جس میں سے ایک خراب ہے، 27 اگست تک کا وقت ہے وہ کیبل ٹھیک ہوجائے گی، اس صورتحال پر وی پی این کے استعمال سے مقامی انٹرنیٹ ڈاؤن ہوا۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر کو 6 روز میں 300 ملین روپے کا نقصان ہوا، ہم نے جاز، زونگ سمیت تمام کمپنیوں کے سی ای اوز پر ایک کمیٹی بنائی ہے، کمیٹی نے اخذ کیا کہ کسی سطح پر کوئی خرابی یا مسئلہ نہیں ہے۔
Discussion about this post