سندھ ہائی کورٹ میں ایکس کی بندش کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ پی ٹی اے کے وکیل نے ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفیکیشن واپس لینے کی تصدیق کردی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر لیٹر واپس لے لیا گیا تو ایکس بحال ہوگیا۔ وکیل درخواست معیز جعفری ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ایکس تک رسائی تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایکس کی بندش کا اب کوئی نوٹیفیکیشن نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہی ہے کہ ایکس بحال ہوگیا ہے۔ جس پر پی ٹی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہیں نوٹیفکیشن واپس لئے جانے سے متعلق کوئی معلومات نہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی اے نے ہر درخواست کے لئے الگ وکیل رکھا ہے؟ یہ تو غلط ہے ایک وکیل کو آگاہی دی گئی دوسرے کو نہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 28 مارچ کو وفاقی حکومت نے جواب جمع کروایا کہ ایکس کام کر رہا ہے لیکن تاحال ایکس پر پابندی ہٹائی نہیں گئی۔ بغیر کسی وجہ سے کسی بھی سوشل میڈیا سائیٹ کو بند نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے اس درخواست میں ایکس کی بندش سے متعلق سرکاری موقف کیلیے سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔
Discussion about this post