راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی پی او اٹک ڈاکٹر غیاث گل کا کہنا تھا کہ اٹک میں مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، جھڑپوں سے کئی مظاہرین کو حراست میں لیا، اٹک میں ناکہ بندی کرنے پر مظاہرین نے فائرنگ کی، گرفتار مظاہرین کے سامان سے آنس گیس شیل، گنز نکلیں، ایک شخص کے موبائل فون سے تصویر نکلی جس میں اس کے ہاتھ میں پولیس کی پتلون تھی، پولیس وردی کی تذلیل کی گئی، مظاہرین نے جو اسلحہ استعمال کیا اس کا فرانزک کرایا جارہا ہے۔
ان کے مطابق مظاہرین میں 8 فیصد افراد عسکری ونگ کے تھے، جنہوں نے اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، ان کے سروں پر پتھر مارے گئے، 147 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 25 کی حالت تشویش ناک ہے۔گرفتار افراد میں سے 89 افراد ایسے ہیں جن کی جلد شناخت کرلی جائے گی کہ وہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے یا کسی دوسرے ملک سے ان کے اور کون سے ہینڈلر ہیں، مظاہرین سے برازیل میڈ آنسو گیس شیل ملے ہیں جو پاکستان میں نہیں۔ ان شیل کی شدت پاکستانی شیل سے 5 گنا زیادہ ہے۔
Discussion about this post