عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد پنجاب میں سیاسی گہا گہمی عروج پر ہے۔ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطے شروع ہوچکے ہیں۔ دونوں کی صوبائی قیادتوں کے درمیان بھی مذاکرات جاری ہیں۔ جس میں یہ طے ہوا ہے کہ اسمبلی میں ہر صورت تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔ نون لیگ نے لاہور اور گوجرانوالہ ڈویژن کے ارکان اسمبلی کو طلب کرکے ان سے تحریک عدم اعتماد پردست خط کرالیے۔ پیپلز پارٹ اور مسلم لیگ کا ارادہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے خلاف یہ تحریک کسی بھی وقت جمع کرادی جائے گی۔
اُدھر وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ اپوزیشن چاہے کتنی بھی تیاریاں کرلیں ہوگا وہی جو وہ چاہیں گے۔ قاف لیگ اور تحریک انصاف نے اپنے ارکان اسمبلی کو بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا ہے اور جو ارکان ملک سے باہر ہیں اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ جمعرات تک لاہور پہنچیں۔ عمران خان نے کے پی اور پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس بھی طلب کر لیے، کے پی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعے جبکہ پنجاب پارلیمانی پارٹی اجلاس ہفتے کو ہورہا ہےجس میں ارکان کو اس فیصلے کے متعلق اعتماد میں لیا جائے گا۔
Discussion about this post