گورنر پنجاب کے بدھ کو بلائے گئے اجلاس کو اسپیکر نے غیرقانونی فیصلہ قرار دیا۔ اسپیکر سبطین خان نے گورنر کی طرف سے نوٹی فکشن جاری کرنے کے حکم سے انکار کردیا۔ ان کا یہی کہنا ہے کہ اجلاس جب پہلے سے ہی جاری ہے تو گورنر کی ایڈوائس پر نیا اجلاس نہیں طلب کیا جاسکتا۔ جس کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا کہتے ہیں کہ اسپیکر پنجاب کا موقف آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ وفاقی وزیر کے مطابق اگر پرویز الہیٰ نے بدھ کو اعتماد کا ووٹ نہیں لیا تو وزیراعلیٰ ہاؤس سیل بھی کیا جاسکتا ہے جس کے بعد نئے وزیراعلیٰ کا چناؤ ہوگا۔ پرویز الہٰی خود کہتے ہیں کہ 99 فی صد ارکان نہیں چاہتے کہ اسمبلیاں توڑی جائیں لیکن پھر بھی ان کے ساتھ یہ غیر آئینی اقدام کیا جارہا ہے۔
اُدھر نون لیگ کے 18 ارکان کو اسمبلی سیشن میں داخلے کی اجازت مل گئی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں یہ ارکان اپنا مقدمہ لے کر گئے تھے۔ لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد بلال حسن پر مبنی 2 رکنی بینچ نے یہ فیصلہ دیا۔ یاد رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الدین نے بدھ کو وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم دیا ہے جبکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف بھی اپوزیشن جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔
Discussion about this post