ملکہ برطانیہ تو اس دنیا میں نہیں رہیں لیکن ان کی وفات سے جڑے چند دلچسپ امور قابل غور ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ اہم تو یہ ملکہ برطانیہ دوئم کی آخری رسومات کےموقع پر اربوں ڈالرز کامعاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ وہ کچھ یوں کہ تدفین کے دنوں میں لندن تقریباً 3 دنوں تک بند رہے گا جس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں اور عالمی مالی معاملات تعطل کا شکار رہیں گے۔ برطانوی قانون کے تحت حکمران بادشاہ یا ملکہ کی آخری رسومات کی ادائیگی مکمل طور پر ریاست کرتی ہے۔ شہزادی ڈیانا کی آخری رسومات، جسے دنیا بھر میں 2.5 بلین سے زیادہ لوگوں نے دیکھا، اس کی براہ راست لاگت تقریباً 10 ملین ڈالر تھی۔ یہ صرف ایک آخری رسومات کے اخراجات ہیں۔
آخری رسومات اور نئے بادشاہ کی تاج پوشی پر برطانیہ میں قومی تعطیلات ہوں گی، ان چھٹیوں کے باعث 3 بلین ڈالر کا اقتصادی اورمعاشی نقصان ہوگا۔ ایک اندازے کے مطابق ملکہ کی آخری رسومات پر 8 بلین ڈالر استعمال کیے جائیں گے۔ دوسری جانب بینک آف انگلینڈ کے پاس 3.6 بلین سے زیادہ انفرادی بینک نوٹ گردش میں ہیں جن میں سے ہر ایک پر ملکہ کی تصویر ہے۔ ہر نوٹ کی تیاری میں لگ بھگ 5 سینٹ لاگت آتی ہے ۔ اب کرنسی کے پورے اسٹاک کو ایک بار پھر پرنٹ کرانا ہوگا اور یہ کم و بیش 200 ملین ڈالر کے قریب ہوں گے۔ صرف برطانیہ ہی اکلوتا ملک نہیں جسے کرنسی کو دوبارہ پرنٹ کرانے کی ضرورت پڑے گی بلکہ 35 اور ایسے ممالک ہیں جن کی کرنسی پر ملکہ کی تصویر ہے ۔ اب انہیں پھر سے نئے بادشاہ کی تصویر والے نوٹ پرنٹ کرانے ہوں گے۔۔اس اعتبار سے مختلف ممالک میں ان کی لاگت تقریبا ایک بلین ڈالر آئے گی۔
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کو دنیا کی 40 فی صد آبادی دیکھے گی۔ عام طورپر شاہی خاندانی کے اہم رکن کی وفات کی اطلاع عوام کو تین دن بعد دی جاتی ہے اور اس دوران محل کا عملہ آخری رسومات، تدفین اور دوسرے انتظامات کے معاملات کے لیے خفیہ کوڈ استعمال کرتا ہے ۔ جیسے 65 برس پہلے کنگ جارج کی موت پر ” ہائیڈ پارک کارنر” اور اس بار ” لندن برج از ڈاؤن” رکھا گیا جو اس وقت سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے یہ دراصل ملکہ برطانیہ کی موت پر خفیہ کوڈ ہے ۔ عام طور پر بادشاہ یا ملکہ کے انتقال کی خبر ان کے پرائیوٹ سیکرٹری برطانوی وزیراعظم کو دیتے ہیں جو دفترخارجہ تک اسے پہنچانے کی ہدایت کرتے ہیں۔ جس کے بعد دولت مشترکہ کے 52 ارکان کو یہ اطلاع دی جاتی ہے۔
برطانوی سرکاری نشریاتی ادارہ بی بی سی ایک الرٹ سسٹم سے خصوصی معلومات کا حصول کرتا ہے، یہ الرٹ سسٹم وہی ہے جو سرد جنگ کے دوران میزائلوں سے باخبر رہنے کے لیے تخلیق کیا گیا تھا ۔ سینئر ترین ٹی وی میزبان آن اسکرین اعلان سے پہلے سیاہ ٹائی زیب تن کرتا ہے۔ اس موقع پر برطانوی ترانہ نشر کیا جاتا ہے ۔ جس کے بعد نشریاتی ادارہ یہ ناخوشگوار اعلان کرتا ہے ۔ ملکہ کی زندگی میں ہی ان کی آخری رسومات میں پیش کی جانے والی دھنیں ریکارڈ کرلی گئی تھیں۔ اس سلسلے میں موسیقاروں سے پہلے ہی معاہدے کرلیے گئے۔ یاد رہے کہ تدفین تک بی بی سی کے تمام کامیڈی شوز 12 دن کے دوران نشر نہیں کیے جائیں گے
Discussion about this post