ملت ایکسپریس میں ریلوے پولیس اہلکار کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی مقتولہ خاتون مریم کے بھائی محمد افضل نے جڑانوالہ تھانے میں مقدمے کے لیے درخواست جمع کرادی۔ محمد افضل نے پولیس اہلکار پر مبینہ طور پر قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ درخواست کے مطابق چک 648 گ ب کی رہائشی مریم کراچی میں بیوٹی پارلر پرکام کرتی تھی۔7اپریل کوعید کی چھٹیاں گھر منانے کےلئے بذریعہ ملت ایکسپریس آرہی تھی ، فیصل آباد ریلوے کانسٹیبل میر حسن اور دیگر ملزمان نے چھیڑ چھاڑ شروع کردی ، منع کرنےپر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چلتی ٹرین سے دھکا دے دیا۔ ملزمان نے مریم کے پرس سے نقدی وطلائی زیور بھی نکال لیا۔ مریم کے بھائی کے مطابق ملزمان نے مریم کو ناحق قتل کیا ہے 302ت پ کے تحت مقدمہ درج کرکے انصاف دلایاجائے۔ دوسری جانب ترجمان پاکستان ریلویز بابر علی رضا نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خاتون پر تشدد کرنے والے اہلکار کو چھوڑا نہیں جائے گا۔ اہلکار ابھی ضمانت پر ہے، ابتدائی بیان کے مطابق اہلکار کا کہنا ہے وہ خاتون کو دوسرے ڈبے میں لے گیا تھا، بچوں اور مسافروں کے بیانات بھی لیے جائیں گے، چھلانگ لگانے پر بچنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ ترجمان ریلویز کے مطابق ایف آئی آر ریلوے نے خود درج کرائی ہے، متعلقہ ریل کے ڈبے کے مسافروں سے رابطہ کیا جارہا ہے۔ خاتون کی نعش چنی گوٹھ سے ملی جبکہ اہلکار کی ڈیوٹی کراچی سے حیدر آباد تک کی تھی۔ یاد رہے کہ خاتون پر تشدد کرنے والا ریلوے پولیس کا اہلکار ضمانت پر آزاد ہوگیا تھا۔
Discussion about this post