پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور سابق کپتان رمیز راجا ملیبورن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل بھی دیکھیں گے۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجا کا کہنا ہے تھا کہ اُن کے واٹس ایپ پر آئے پیغامات دکھادوں تو سب دنگ رہ جائیں۔ اس قدر پیغامات آتے تھے کہ آپ کی اوپننگ ٹیم اچھی نہیں، اسے تبدیل کریں۔ کوئی بابر اور رضوان کے پیچھے پڑا تھا تو کسی کا نشانہ شاہین شاہ آفریدی تھے کہ انہیں ان فٹ ہونے کے باوجود ٹیم میں کیوں رکھا ہوا ہے۔ رمیز راجا کا کہنا ہے کہ یہ ساری تنقید برداشت کرنے کے بعد انہوں نے صرف ایک کام کیا کہ انہوں نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوئی چھیڑ خانی نہیں کی۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ آسٹریلیا میں کھیلنا کس قدر مشکل ہے۔ رمیز راجا کہتے ہیں کہ بڑی مشکل سے انہوں نےبابر اور رضوان کی صورت میں ایک اوپننگ جوڑی بنائی جسے وہ کسی بھی صورت توڑنے کی خواہش نہیں رکھتے تھے کیونکہ ماضی میں یہی ہیڈ لائنز بنتی تھیں کہ پاکستان نے 25 اوپننگ پلیئر تبدیل کر دیے لیکن کوئی بھی سیٹ نہیں ہو سکا۔ رمیز راجا کے مطابق انہیں ٹیم پر بھروسا رہا۔ رمیز راجا کا مزید کہنا تھا کہ انہیں تو یقین ہی نہیں آرہا کہ پاکستان فائنل میں پہنچ چکا ہے ۔ اگر پاکستان سرخرو ہوا تو یہ ان کے خواب کی تعبیر جیسا ہوگا۔ اس موقع پر رمیز راجا نے کھلاڑیوں سے بھی خطاب کیا اور 1992 والی وہ تقریر کھلاڑیوں سے کی جو عمران خان نے فائنل والے دن کی تھی۔
"You should be proud of this incredible comeback.”
🗣️ PCB Chairman Ramiz Raja’s inspiring words to the Pakistan team ahead of the #T20WorldCup final 🔊#WeHaveWeWill pic.twitter.com/RyrD3CW3S9
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) November 11, 2022
رمیز راجا کہتے تھے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ آپ نے جو کرنا تھا وہ کر لیا۔ اب 24 گھنٹے میں آپ کی تیکنیک اچھی ہو سکتی ہے نہ خراب۔ یہ اعصاب کا کھیل ہے۔ 90 ہزار لوگ اسٹیڈیم میں ہیں اور یہ موقع ہمارے کریئر میں دوبارہ نہیں آئے گا، لہذا آپ باہر جائیں، انجوائے کریں اور میچ جیتیں۔
Discussion about this post