رضوانہ تشدد کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج فرخ عابد نے کم سن ملازمہ رضوانہ پر تشدد کرنے کے الزام میں جج کی اہلیہ سومیہ عاصم کی ناصرف ضمانت خارج کی بلکہ انہیں گرفتار کرنے کا بھی حکم دیا۔ کمرۂ عدالت سے باہر آنے پر ملزمہ سومیہ عاصم گرفتار کیا گیا، پولیس گاڑی میں بٹھا کر ملزمہ کو لے کر روانہ ہو گئی۔ آج اس مقدمے کی سماعت ہوئی تو ملزمہ سومیہ عاصم اور متاثرہ بچی کے والدین اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوئے۔ اس موقع پر جج فرخ فرید نے پراسیکیوشن کو کہا کہ سچ تلاش کرنے میں ڈرنہیں ہونا چاہیے، شواہد ایمانداری سے جمع کریں، پریشر نہ لیں، تفتیش میرٹ پر ہونی چاہیے۔ ملزمہ کولیگ کی اہلیہ ہیں انہیں کمرہ عدالت سے باہر لے جائیں۔ میرے لیے بھی مشکل ہے لیکن جہاں انصاف کی بات ہوگی تو میں نے انصاف کرنا ہے۔ اس موقع پر ملزمہ کا ریکارڈ عدالت کو پیش کردیا گیا۔ پراسیکیوشن نے ملزمہ سومیہ عاصم کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔ جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ یاد رہے کہ 25 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے سول جج کی اہلیہ کے خلاف گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج کیا تھا۔
Discussion about this post