سلیمان شہباز کی اسپیشل کورٹ سینٹرل میں ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی تو ایف آئی اے نے چالان عدالت میں پیش کیے جس میں وزیراعظم کے صاحبزادے کو بے گناہ قرار دیا گیا۔ ایف آئی اے کا موقف تھا کہ سلیمان کے خلاف منی لانڈرنگ کے کوئی ثبوت نہیں ملے اور ناہی یہ ثابت ہوسکا کسی قسم کے کک بیکس کے ثبوت بھی نہیں ملے۔ ایف آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ سلیمان شہباز ہی نہیں طاہر نقوی کے بھی کیس میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔ جس کے بعد سلیمان شہباز اور طاہر نقوی نے اسپیشل کورٹ سینٹرل سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 4 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سلیمان شہباز کو طلب کرلیا۔ اگلی سماعت پر اب بریت کی اس درخواست پر بحث ہوسکے گی۔
Discussion about this post