سارہ انعام قتل کیس میں نئی پیش رفت،شاہ نواز نے قتل کا اعتراف کرلیا۔ سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے یہ اعتراف جرم اسلام آباد پولیس کے سامنے کیا جس نے اس مقدمے کا چالان سیشن کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔ شاہ نواز نے پولیس کو بتایا کہ سارہ انعام اسے رقم نہیں بھیج رہی تھی۔ چند دن پہلے فون پر سارہ سے تلخ کلامی اس نہج پر پہنچی کہ شاہ نواز نے غصے میں آکر سارہ انعام کو طلاق دے دی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ طلاق کےباوجود سارہ 22 ستمبرکو ابوظہبی سے شاہ نواز کو ملنے پاکستان اس کے فارم ہاؤس میں پہنچی۔ قاتل کا کہنا ہے کہ رات کو پھر اُس کی اور سارہ انعام کی تو تو میں میں ہوئی۔ سارہ انعام رقم کا تقاضہ کررہی تھی اور بات جب حد سے زیادہ بڑھی تو شاہ نواز نے اس کے اوپر شو پیس کھینچ کر مار ڈالا۔ جس سے وہ زخمی ہوئی اور شور شرابا کرنا شروع کردیا۔
شاہ نواز کے مطابق اُس نے گھبرا کر پھر اس کے اوپر ڈمبل مارا اور پھر سر پر ڈمبل کے تواتر کےساتھ وار کرتے ہی چلے گئے۔ لاش اُس نے باتھ روم کے ٹب میں چھپا دی۔ پولیس نے ملزم کی نشاہدہی پر ہی لاش اور آلہ قتل برآمد کیا۔ شاہ نواز کی قمیض، ہاتھوں اور ڈمبل پر خون اور بال ملے۔ ملزم سے پانچ پاسپورٹ ، پانچ موبائل اور نکاح نامہ کی کاپی قبضہ میں لی گئی تھی۔ سارہ انعام کا پرس جس میں کارڈ نقدی تھی وہ بھی شاہ نواز کے بتانےپر قبضے میں لے لیے گئے۔ پولیس کے مطابق ملزم اور مقتولہ کا موبائل فون لیپ ٹاپ فرانزک کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ روانہ کیا گیا ۔ یاد رہے کہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود میں 23 ستمبرکو سارہ انعام کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد جائے وقوع سے پولیس نے مرکزی ملزم شاہ نواز کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا تھا۔ شاہ نواز، سینئر صحافی ایازامیر کے بیٹے ہیں۔ دوسری جانب سیشن جج ایسٹ عطا ربانی نے شاہ نواز اور ان کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردی ۔ جس سے دونوں نے انکارکردیا۔
Discussion about this post