سپریم، کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے پنجاب اور کے پی میں الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف سماعت کی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا جبکہ گورنرز کو بھی بذریعہ چیف سیکریٹری نوٹس جاری کیا۔ اب اس مقدمے کی سماعت منگل کو ساڑھے 11 بجے ہوگی۔ آج ہونے والی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔ جن کا موقف تھا کہ سپریم کورٹ ک حکم کی 3 مرتبہ توہین کی گئی۔ الیکشن شیڈول 8 مارچ کو جاری ہوا۔ الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار ہی نہیں تھا، گورنر کے پی نے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود الیکشن کی تاریخ نہیں دی، صدرِ نے الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد 30 اپریل کی تاریخ دی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے پی ٹی آئی کے وکیل سےدریافت کیا کہ سپریم کورٹ سے کیا چاہتے ہیں؟ جس پر وکیل کے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ آئین اور اپنے حکم پر عمل درآمد کرائے۔ جس کے جواب میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کرانا ہائی کورٹ کا کام ہے۔
Discussion about this post