سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنا اعلامیہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ کونسل نے ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی شق نمبر 5 میں ترمیم کردی۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز پر الزامات لگا کر ان کی تشہیر کی گئی، کئی ججز نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا۔ججز کا مؤقف بےبنیاد الزامات پر جواب سے ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 5 کی خلاف ورزی ہوگی۔ کونسل مشاورت کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ بےبنیاد الزامات کا جواب دینے سے شق 5 کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ ججوں کی تشویش کے باعث ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 5 میں ترمیم کی گئی۔ سپریم جوڈیشل کونسل نےججز کے خلاف 6 مختلف شکایات کا جائزہ لیا، 6 میں سے 5 شکایات میں ایسا کوئی مواد نہیں تھا جس پر کونسل کارروائی کرے، بلوچستان ہائیکورٹ کےایک جج کےخلاف شکایت پرجج کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے، بلوچستان ہائیکورٹ کےجج نوٹس کا جواب 14 دن میں سپریم جوڈیشل کونسل کو بھجوائیں۔ اعلامیہ کےمطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کے خلاف 9 شکایات کا جائزہ لیا، ان شکایات کا جائزہ آئین کے آرٹیکل 206 کی شق (6) کے تحت لیا گیا، مظاہر نقوی ان شکایات میں مس کنڈکٹ کے مرتکب پائےگئے، انہیں جج کے عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہیے تھا۔
Discussion about this post