تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔جس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ منگل کو قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینیٹ نے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024ء منظور کر لیا تھا۔ نون لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا تھا۔ قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی بل کی منظوری کے موقع پر اپوزیشن نے احتجاج کیا تھا۔ بل کے مطابق انتخابی نشان کے حصول سے پہلے پارٹی سرٹیفکیٹ جمع نہ کرانے والا امیدوار آزاد تصور ہوگا، مقررہ مدت میں مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہ کرانے کی صورت میں کوئی سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہو گی۔ اسی طرح ترمیمی بل کے مطابق کسی بھی امیدوار کی جانب سے مقررہ مدت میں ایک مرتبہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اظہار ناقابل تنسیخ ہوگا۔
Discussion about this post