سیکورٹی حکام کے مطابق دھماکے کی زد میں اسکول کے بچوں کی وین سمیت پولیس گاڑی بھی آئی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ضلعی انتظامیہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ جان سے جانے والوں میں ایک پولیس اہلکار، 3 بچے اور ایک راہ گیر شامل ہے۔ دھماکے میں 13 افراد زخمی ہیں جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے، زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اور غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکریٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن نے سول اسپتال، بی ایم سی اسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ترجمان صوبائی حکومت نے محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعظم نے واقعے پر مذمت کی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکار اور معصوم بچوں کے ورثاء سے اظہار افسوس کیا۔
Discussion about this post