سینیٹ نے پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی کے تناظر میں ایک اہم قرارداد پیش کرنے کی تحریک منظور کر لی ہے، جس میں بھارت کی جانب سے بدنیتی پر مبنی مہم چلانے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کر کے مکمل توجہ حالیہ صورتحال پر مرکوز کی گئی۔ قرارداد کے ذریعے بھارت کو یہ واضح پیغام دیا گیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ اُنہوں نے کہا، "اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا، تو جواب وہی ہوگا جو ماضی میں دیا گیا ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت اس مسئلے پر مکمل طور پر ایک پیج پر ہے اور قرارداد کی تیاری میں اپوزیشن کا مثبت کردار قابلِ ستائش ہے۔ قائد حزبِ اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ یہ قرارداد محض الفاظ نہیں، بلکہ دشمنوں کے لیے ایک مشترکہ اور واضح پیغام ہے۔ پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر ڈال کر بھارت اپنی نااہلی چھپانا چاہتا ہے۔ جب 7.5 لاکھ بھارتی فوج کشمیر میں موجود ہے، تو یہ واقعہ ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاکستانی سینیٹ نے آج یہ واضح کر دیا کہ ملکی سلامتی، خودمختاری اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ بھارت کو دو ٹوک پیغام دے دیا گیا ہے اگر کوئی حرکت کی، تو جواب صرف الفاظ میں نہیں، عمل میں بھی دیا جائے گا۔
Discussion about this post