شبیر احمد نے سوشل میڈیا پر اپنی بے بسی اور لاچارگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے گراس روٹ لیول پر کرکٹ کی بہتری اور خدمت کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن گراس روٹ لیول پر مسائل ہی مسائل ہیں، گروپ بندی ہے، وزرا تک تعلقات ہیں، میرٹ پر اگر کام کرنا چاہیں تو بہت مشکل پیش آتی ہے۔ شبیراحمد نے اعتراف کیا کہ یہاں پر جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا سسٹم چلتا ہے، میرٹ کا خیال نہیں رکھا جاتا، ایک لڑکا پورا سال محنت کرتا ہے جبکہ دوسرا سفارش کرا کے اس کی جگہ مار دیتا ہے۔ انہی معاملات کی وجہ سے پاکستانی کرکٹ یہاں پہنچی اور ہم بنگلا دیش سے بھی ہار گئے، مایوسی اور تکلیف ہے لیکن گراس روٹ کرکٹ سے الگ ہو رہے ہیں۔
Discussion about this post