اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی لہر میں ٹی ٹی پی ملوث ہے جو افغانستان سے حملے کررہی ہے۔ دہشت گردوں کی بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ وہ بے گناہ شہریوں کو شہید کرکے اپنی دھاک بٹھاسکتے ہیں، دہشت گری کا مقصد خلفشار پیدا کرنا اور خوش حالی کےلیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو روکنا ہے، سی پیک کو روکا جاسکے اور پاکستان و چین کے درمیان فاصلے پیدا کیے جاسکیں۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملادیں گے، دشمنوں کو پہچاننا اور شکست دینے کیلئے یکجا ہونا ہوگا، دہشت گردی کو ختم کرنے کا اب وقت آن پہنچا، اسے اب ہر صورت ختم کرکے دم لیں گے، دہشت گردوں کےلیے کوئی جگہ نہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پختہ ارادے سے آگے بڑھنا ہے، کسی کمزوری کا سوال پیدا نہیں ہوتا، واضح پیغام ہے کہ بلوچستان میں جو لوگ پاکستانی سوچ رکھتے ہیں، قومی پرچم اور آئین کو تسلیم کرتے ہیں، مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، سبز ہلالی پرچم کو سربلند دیکھنا چاہتے ہیں، ان سے بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں لیکن جو لوگ اس آڑ میں دوست نما دشمن ہیں ان سے نہ کوئی بات چیت ہوگی اور نہ نرمی روا رکھی جائے گی۔
Discussion about this post