بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل ضمانت کی درخوات دائر کررکھی ہے۔ جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ آرمڈ فورسز اتنی کمزور نہیں کہ کسی کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے ان پر اثر ہو لیکن شہباز گل کے غیر ذمہ دارانہ بیان کسی طور بھی درست نہیں۔ شہباز گل کے وکیل سلمان صفدر کہتے تھے کہ بدنیتی کی بنیاد پر سیاسی انتقام کے لیے یہ مقدمہ بنایا گیا، پورا کیس ایک تقریر کے گرد گھومتا ہے، شہباز گِل موجودہ حکومت پر بہت تنقید کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز گِل کی گفتگو میں آرمڈ فورسز کی کہیں پر بھی تضحیک نہیں کی گئی، گفتگو کے مخصوص حصے بدنیتی سے منتخب کیے گئے۔
شہباز گِل کے وکیل نے مؤکل کی گفتگو کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں پڑھا اور بتایا کہ شہباز گِل نے اتنا انتشار تقریر میں نہیں پھیلایا جتنا مدعی مقدمہ نے بنایا جبکہ مدعی اس کیس میں متاثرہ فریق بھی نہیں ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ افواج پاکستان اتنی کمزور نہیں کہ کسی کے لاپرواہ بیان سے متاثر ہوجائے۔ شہباز گل کی 5 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرلی گئی ۔
Discussion about this post