تحریک انصاف کی سابق رہنما اور وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہی کہ اُن کی صحت اب اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ کسی سیاسی سرگرمی یا پارٹی کا حصہ بنیں۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مسلسل گرفتاری کی وجہ سے ان کی صحت متاثر ہوئی جبکہ اہل خانہ کو بھی ذہنی اذیت کا شکار ہونا پڑا۔ بالخصوص ایمان مزاری نے جس پریشانی اور مشکلات کا سامنا کیا اُس نے انہیں یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔ شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ وہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتی ہیں۔ جو کچھ پرتشدد واقعات ہوئے ان کی ہر ایک کو مذمت کرنی چاہیے۔ شیریں مزاری کے مطابق اب ان کی پہلی ترجیح بچے اور گھر ہیں۔
Discussion about this post