اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کے دوران لیڈرشپ کہاں تھی؟ علی امین گنڈاپور کے سوا کوئی رہنما سامنے ہی نہیں آیا، مشاورت اور رابطوں کا فقدان نظر آیا جب کہ حکمت عملی کا فقدان بھی واضح ہے۔ مرکزی لیڈرشپ نے مایوس کیا ہے۔ مذاکرات کیوں نہیں کیے گئے؟ شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ سنگجانی پر احتجاج کی پیش کش کو قبول کیوں نہیں کیا گیا؟ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیا۔ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ احتجاج کے لیے ڈی چوک ہی کو کیوں چنا گیا؟۔
Discussion about this post