حکومت سندھ نے صوبے بھر کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی۔ خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا جاچکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گاڑیوں کی خریداری کے لیے خطیر رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپلفٹ منصوبہ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی۔ دوسری جانب اس فیصلے پر کڑی تنقید کی جارہی ہے جس کے جواب میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے ترجمان رشید چنا کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کے لیے فنڈز صوبائی بجٹ میں مختص اور منظور کیے گئے تھے۔ صوبائی حکومت اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خرید رہی ہے جو اضلاع میں ریونیو افسران بھی ہیں، گاڑیوں کی آخری خریداری 2012 میں کی گئی تھی۔ یہ ایک ضروری اور اہم خرچ ہے کیونکہ صوبے میں سرکاری ڈیوٹی کے لیے گاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے، بالخصوص دیہی علاقوں میں۔
Discussion about this post