لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں اسموگ کی روک تھام کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ یہ مقدمہ ایک شہری ہارون فاروق اور دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر ہوا۔ اس موقع پر کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ اسموگ کی خراب صورتِ حال کی ذمے دار موجودہ حکومت ہے، شہر کی جو حالت ہے وہ آ دیکھ لیں، پہلے یہ اسموگ نومبر کے آخر اور دسمبر میں آتی تھی، اب یہ اکتوبر میں شروع ہو چکی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ فوری اسموگ ایمرجنسی نافذ کی جائے، اسموگ میرا مسئلہ نہیں ہے، یہ ہم سب کے بچوں کا مسئلہ ہے۔ کالا دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کر کے ڈی سیل نہ کیا جائے اور اسکولز کالجز کے علاقوں میں اگر کالا دھواں چھوڑنے والا کوئی کارخانہ ہے تو بھی اطلاع دی جائے۔
Discussion about this post