سری لنکا اور پاکستان کے درمیان گال ٹیسٹ میں کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ پاکستانی ٹیم جو پہلی اننگ میں میزبان بالرز کے جال میں پھنس گئی تھی۔ وہ دوسری اننگ میں 342 رنز کا ہدف بھی عبور کرلے گی۔ لیکن اس کا کریڈٹ کسی اور کو نہیں صرف اے شفیق کو جاتا ہے۔ اوپنر نے پہلی اننگ میں 13 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد دوسری اننگ میں لنکن بالرز کی ایک نہ چلنے دی۔ پہلے سنچری بنائی اور پھر پاکستانی ٹیم کو جیت کی راہ پر گامزن کیا۔ 408 گیندوں پر 524 منٹ وکٹ پرٹھہرنے والے پاکستانی اوپنر نے انتہائی صبر، اطمینان اور سکون کے ساتھ اپنی بلے بازی جاری رکھی۔ 160 رنز بنانے والے پاکستانی اوپنر نے کسی بھی مرحلے پر میزبان بالرز کو اپنے اوپرحاوی نہیں ہونے دیا۔
نے اوپنر کا بھرپور ساتھ دیا۔ پہلی ننگ کی طرح بابراعظم سنچری تو مکمل نہ کرسکے لیکن مین آف دی میچ اوپنر کی حوصلہ افزائی کے لیے موجود رہے۔ اسی طرح رضوان نے 40 رنز بنا کر ہدف کو اور آسان بنادیا۔ یوں پاکستان نے 6 وکٹیں کھو کر پہلے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی۔
پاکستان کی یہ جیت اس اعتبار سے اہمیت رکھتی ہے کہ گال کے میدان میں اس سے قبل 268 رنز کا ہدف عبور کرنے کا ریکارڈ تھا جو پاکستان نے توڑ ڈالا ۔ اب دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ گال میں ہی 24 جولائی سے شروع ہوگا۔
Discussion about this post