مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد شمارکے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ترسیلات زر 39 فیصد اضافے کے بعد 8 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں، جس کا حجم گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 6 ارب 30 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر 29 فیصد بڑھ کر 2 ارب 80 کروڑ ڈالر تک جا پہنچیں۔ ستمبر میں سب سے زیادہ 68 کروڑ 13 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئیں، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات سے 56 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 42 کروڑ 36 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر بھیجے گئے۔ ستمبر 2024 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی، جس کے بعد 27 ستمبر کو پہلی قسط کی مد میں ایک ارب 2 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کی پاکستان کو موصول ہو گئے تھے۔مالی سال 2025 میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 25 ارب ڈالر درکار ہیں۔
Discussion about this post