کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے اور 500 مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں اب تک 27 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ فورسز نے 155 مسافروں کو بازیاب کروالیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس پر حملے کے دہشت گرد افغانستان میں اپنے سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں، دہشت گردوں نے خود کش بمبار کو معصوم یرغمالی مسافروں کے بالکل پاس بٹھایا ہوا ہے۔ ممکنا شکست کے پیش نظر دہشت گرد خود کش بمبار معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ خود کش بمباروں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، خود کش بمبار 3مختلف مقامات پر عورتوں اور بچوں کو یرغمال بناکر ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں، عورتوں،بچوں کی خود کُش بمباروں کےساتھ موجودگی پرآپریشن میں انتہائی اختیاط جارہی ہے ۔

جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل کر دی گئی۔ ریلوے حکام کے مطابق آج کوئٹہ سے کوئی بھی ٹرین تاحکم ثانی نہیں چلے گی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ زخمی مسافروں کو نزدیکی اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
Discussion about this post