اپنی انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ منگل کو صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کے متعلق 80 ہزار صفحات پر مشتمل غیر ترمیم شدہ فائلوں کو ڈی کلاسیفائی کردیں گے۔ جس کا عوام کو کئی دہائیوں سے انتظار کر رہے ہیں۔ٹرمپ نے جنوری میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی، سابق اٹارنی جنرل رابرٹ ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق وفاقی حکومت کی دستاویزات جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اس حکم نامے میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس اور اٹارنی جنرل کو 15 روز کے اندر صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق ریکارڈ کی مکمل ریلیز کے لیے ایک منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے اپنی 2024 کی صدارتی مہم کے دوران جان ایف کینیڈی کے قتل کے بارے میں باقی حکومتی دستاویزات کو ظاہر کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو مبینہ طور پر لی ہاروی اوسوالڈ کے ہاتھوں 1963 میں ڈیلاس میں کینیڈی کے قتل ہونے کے بعد کئی دہائیوں تک عوامی دلچسپی کا مرکز رہی ہے۔
Discussion about this post