بھارت میں دل دہلا دینے والا واقعہ، جسے جس نے سنا اور دیکھا اس کی روح کانپ گئی۔ بدھ کو ریاست اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کے گاؤں تمولین کے باہر 2 دلت بہنوں کی لاشیں ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملیں۔ لاش ملنے پرپورے علاقے پر کہرام مچ گیا۔ دلت بہنوں کی والدہ کا کہنا تھا کہ بدھ کی دوپہر 3 نوجوان بیٹیوں کو اٹھا کر لے گئے اور پھر ان کا قتل کرنے کے بعد لاشوں کو درخت سے لٹکا دیا۔ واقعے کے بعد دلت برادری نے احتجاج کرتے ہوئے مرکزی شاہراہ بھی بلاک کردی۔ جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر تو یہ لگتا ہے کہ دونوں لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی اور پھر ان کی لاشوں کو درخت سے ٹانگ دیا گیا۔ اس لرزہ خیز واقعے پر پورے بھارت میں آگ لگی ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت میں اقلیت انتہائی غیر محفوظ ہوتے جارہے ہیں۔ دلت لڑکیوں کی عصمتیں محفوظ نہیں۔ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ لکھیم پور میں دو بہنوں کے قتل کا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ آخر یوپی میں خواتین کے خلاف گھناؤنے جرائم کیوں بڑھ رہے ہیں، حکومت کب جاگے گی ؟

دوسری جانب پولیس نے عوامی شور اور احتجاج کے باعث 6 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰٗ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے پہلے لڑکیوں سے دوستی کی اور پھر زیادتی کے بعد قتل کر دیا، تمام ملزمان آپس میں دوست ہیں اور 2 نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ۔ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ دونوں لڑکیوں کو گلا دبا کر قتل کیا گیا اور ملزمان نے شواہد مٹانے کی کوشش کی۔ ملزمان دونوں بہنوں کو بہلا پھسلا کر کھیت میں لے گئے تھے۔ کھیم پور کھیری واقعہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’لکھیم پور میں دو نابالغ دلت بہنوں کا دن دیہاڑے اغوا کے بعد قتل ایک انتہائی پریشان کن واقعہ ہے۔”
Discussion about this post