ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین نے آج ایک پریس بیان کے ذریعے جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر دہشت گردی کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اراکین سلامتی کونسل کا کہنا تھا کہ زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کرتے ہیں اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ دہشت گردی تمام شکلوں میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔ اراکین سلامتی کونسل نےدہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مجرموں، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں اور اسپانسرز کو جوابدہ ٹھہرانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اراکین سلامتی کونسل نے تمام ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ فعال تعاون کریں۔ یاد رہے کہ امریکا، چین، ایران، ترکیہ، روس کے بعد یورپی یونین نے بھی دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی تھی۔
11 مارچ کو دہشت گردوں نے بولان پاک کے علاقے میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا، اور جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنایا تھا۔ اگلے دن پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہوگئے اور تمام 33 دہشتگرد ہلاک کردیا گیا تھا، تاہم آپریشن شروع ہونے سے پہلے دہشت گردوں نے 21شہریوں کو شہید کیا تھا۔
Discussion about this post