پابندی کے احکامات امریکن پاکستانی وفاقی ڈسٹرکٹ کورٹ جج لارین علی خان نے جاری کیے ہیں۔ جج لارین علی خان نے 30 صفحات پر مبنی رائے جاری کرکے سارےخدشات دور کردیے۔ ان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام کانگریس کی تخصیص میں مداخلت ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ممکنا طور پر آئین سے بھی متصادم ہے، فنڈنگ منجمد ہونے سے اس لائف لائن کو خطرہ ہے جو لاتعداد تنظیموں کو آپریشنل کرتی ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی امداد اور قرضوں پر اخراجات گزشتہ ہفتے منجمد کیے تھے جس کے بعد رہوڈ آئی لینڈ میں وفاقی جج نے بھی ٹرمپ انتطامیہ کے خلاف جمعہ کو ایسا ہی فیصلہ دیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے جج کو آگاہ کیا تھا کہ اس کے احکامات کی تشریح اس طرح ہوگی کہ احکامات کا اطلاق ایک ریاست نہیں ملکی سطح پر اخراجات پر ہوگا۔ بہرحال خاتون جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو تمام گرانٹس اور قرضے منجمد نہ کرنے کا عارضی طور پر پابند کردیا ہے۔
Discussion about this post