ایلون مسک کی طرف سے صدر ٹرمپ کی الیکشن مہم میں حمایت کے لیے بنائی گئی تںطیم ’پبلک ایکشن کمیٹی‘ (پی اے سی) نے اعلان کیا ہے کہ شہری ان ججز کے خلاف آن لائن پیٹیشن دائر کریں جو اپنے خیالات وضع کرنا چاہتے ہیں‘ تو ان شہریوں کو 100 ڈالرز دیے جائیں گے۔ یہ اعلان ایسے میں سامنے آیا ہے جب آئندہ چند روز میں امریکی سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی ہونے جارہی ہے جس میں مختلف ریاستیں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کا یہ اقدام بظاہر ان ججز کا راستہ روکنے کے لیے ہے جنہوں نے اپنے فیصلوں میں ٹرمپ کے صدارتی احکامات پر حکم امتناع جاری کیا ہے۔ دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایلون مسک نے وفاقی ججز کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے کوشش کرنے والے ریپبلکن سینیٹرز کے لیے بھی فنڈنگ جاری کردی ہے۔ بہرحال ایلون مسک کے ان اقدامات کو مخالفین کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان پر ذاتی طاقت اور دولت استعمال کرکے عدلیہ اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ جنوری میں حلف اٹھانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ
ٹرمپ نے سینکڑوں صدارتی حکمناموں پر دستخط کیے تاہم ان میں سے کئی ایک کو امریکی عدالتوں میں چیلنج کیا گیا جس پر وائٹ ہاؤس سمیت ایلون مسک اور امریکی عدالتوں کے درمیان سرد مہری کی فضا نے جنم لے لیا ہے۔
Discussion about this post