امریکی ٹی وی اے بی سی نیوز کے پروگرام ’دیس ویک‘ میں ایک انٹرویو کے دوران امریکی نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر کیون ہیسیٹ نے اس بات کی تردید کی کہ یہ ٹیرف ٹرمپ کی طرف سے عالمی منڈی کو نقصان پہنچانے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 50 سے زائد ممالک نے تجارتی مذاکرات شروع کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کیا ہے تاکہ امریکی برآمدات پر عائد کیے گئے محصولات میں نرمی کی جاسکے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو امریکی درآمدات پر بڑے پیمانے پر ٹیرف کا اعلان کرنے کے بعد دنیا بھر کی معیشتوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ جس کے بعد چین کی جانب سے جوابی ٹیرف کا آغاز ہوا اور عالمی تجارتی جنگ اور معاشی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ ٹرمپ کی جانب سے نئے عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد سے2 روز کے دوران امریکی حصص میں تقریبا 10 فیصد کی گراوٹ آئی ہے جو تجزیہ کاروں اور سرمایہ کاروں کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے ان ممالک سے مذاکرات کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر امریکی نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر کیون ہیسیٹ کا کہنا تھا کہ ’یہ فیصلہ صدر ٹرمپ خود ہی کریں گے‘، کیوں کہ وہ واضح کرچکے ہیں کہ یہ فیصلہ تبدیل نہیں ہوگا، تاہم دیکھنا ہوگا کہ یہ ممالک کیا پیشکش کرتے ہیں۔
Discussion about this post