پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس یعنی وی پی این کی رجسٹریشن کے حوالے سے گزشتہ کوششوں کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہونے کے بعد نئی حکمت عملی وضع کرلی۔ معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی اے نے ایک نئی لائسنسنگ کیٹیگری متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت کمپنیاں وی پی این کی خدمات کی فراہمی کے لیے اجازت نامے کی درخواست دے سکیں گی۔ جس کے بعد غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کا مسئلہ حل ہوجائے گا، کیونکہ لائسنس یافتہ کمپنیوں کے ذریعے فراہم کردہ پراکسیز کے علاوہ تمام وی پی اینز کو غیر رجسٹرڈ اور بلاک سمجھا جائے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ لائسنس یافتہ سروس فراہم کنندگان کے تعاون سے حکام وی پی این ٹریفک کی نگرانی کر سکیں گے، کیونکہ پراکسی نیٹ ورکس کی طرف سے فراہم کردہ گمنامی حکام کی سب سے بڑی مشکل میں سے ایک ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق اس نے پاکستان میں خدمات فراہم کرنے والوں کو ڈیٹا خدمات کے لیے کلاس لائسنس کی فراہمی کا آغاز دوبارہ سے کردیا ہے۔ وی پی این سروس فراہم کنندگان کو وی پی این اور متعلقہ خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیٹا کا کلاس لائسنس (ڈیٹا سروسز) حاصل کرنا ہوتا ہے۔ اس منصوبے میں کہا گیا ہے کہ مقامی کمپنیاں جو پاکستان کے قوانین، اپنے لائسنس کی شرائط اور ریگولیٹری دفعات کی پابند ہیں، صارفین کو پراکسی خدمات فراہم کریں گی۔
Discussion about this post