سانحہ وزیرآباد کے مبینہ ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ عمران خان پر ہونے والا حملہ طے شدہ تھا اور اس کا مقصد لانگ مارچ میں جان ڈالنا تھا کیونکہ پی ٹی آئی کی لانگ مارچ کی مقبولیت کم سے کم ہوتی جارہی تھی۔ وکیل کے مطابق عمران خان کی خواہش پر جے آئی ٹی بدلی جاتی ہے جو انہیں پسند نہیں آتی۔ انہوں نے سختی کے ساتھ کہا کہ معظم کا قتل ملزم نوید پر نہیں ڈالا جاسکتا۔ ہم تو اس قتل کا استغاثہ عمران خان اور ان کے گارڈ کےخلاف کروانے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ معظم کا قتل عمران خان کے گارڈ کے اسلحے سے ہواجبکہ اس اسلحے کا فرانزک بھی نہیں کرنے دیا گیا۔ میاں داؤد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ وہ صحافت مکمل طور پر چھوڑ کر اب صرف وکالت کررہے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ فواد چوہدری نے انہیں تحریک لبیک کا کارکن بتایا اور کل نون لیگ کا کارن بنادیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے اور دوسرے فائر کی آواز عمران خان کے کنٹینر سے آئی تھی۔
ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم نوید فائر کرنا چاہتا ہے تو اسے ہجوم پکڑ لیتا ہے۔ میاں داؤد ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ تحریک انصاف والے قانون کے مطابق یہ مقدمہ کیوں نہیں چلا رہے؟
Discussion about this post