عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ گیمبیا میں گردوں میں زخم کا شکار ہو کر جولائی سے اب تک 66 بچوں کی اموات ہوچکی ہیں اور تحقیقات کے بعد یہ سامنے آئی کہ ان بچوں کی ہلاکت کی وجہ 4 سیرپ ہیں بھارتی دوا ساز کمپنی نے تیار کیے تھے۔ یہ سیرپ کھانسی اور سردی کے تھے۔ جنہیں بچوں نے استعمال کیا اور ممکنا طور پر بچوں کی اموات کی ایک بڑی وجہ یہ سیرپ ہوسکتے ہیں۔
اب اس سارے معاملے کی تحقیقات اقوام متحدہ کا ادارہ بھارتی حکام کے ساتھ مل کر کررہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ سیرپ آلودہ اور خراب ہوسکتے ہیں۔ جن کے تجزیوں پر تحیقیق کی جارہی ہے۔ حکام نے ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار کی تصدیق کی ہے، جو استعمال کیے جانے کی صورت میں زہریلی ثابت ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب سیرپ بنانے والی کمپنی اور بھارتی وزارت صحت نے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے معذرت کرلی ہےجبکہ بھارت میں اس سلسلے میں باقاعدہ تحقیقات کی شروعات ہوچکی ہے۔ دوا ساز کمپنی ریاست ہریانہ سے تعلق رکھتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے الرٹ کرتے ہوئے متعلقہ کمپنی کی تمام پروڈکٹس کو مارکیٹس سے قبضے میں لینے کا کہا ہے۔ اُدھر مغربی افریقی ملک گیمبیا میں عوام خاصے پریشان ہیں جہاں طبی سہولیات ناکافی ہیں اور وبائی مرض خسرہ، ملیریا وغیرہ تواتر کے ساتھ پھوٹ پڑتے ہیں۔ ہلاک ہونے والے بچوں کو گردے میں شدید تکلیف اور پھر زخم کی شکایات ملی تھیں۔
Discussion about this post