لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں پولیس نے آپریشن کا آغاز کردیا جس کے نتیجے میں تحریک انصاف کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ خیمے بھی اکھاڑ پھینک ڈالے۔ اس آپریشن کی نگرانی سی سی پی او لاہور خود کررہے ہیں۔ زمان پارک میں عمران خان کے گھر کا دروازہ توڑ دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے اُس نے یہ ردعمل اس لیے دیا کیونکہ زمان پارک سے اسٹریٹ فائر ہورہے تھے۔ زمان پارک کے علاقے کو مکمل سیل کردیا گیا ہے۔ کارکنوں کی طرف سے مزاحمت بھی کی جارہی جو پولیس پر پتھراؤ بھی کررہی تھی۔
زمان پارک آپریشن میں عمران خان کے گھر سے کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوگیا پولیس عمران خان کے گھر کے باہر موجود@AzharSiddique @HniaziISF @FarrukhHabibISF @PTIofficial @fawadchaudhry @SHABAZGIL @Karachi__Wali pic.twitter.com/oBkXx74GBq
— Muhammad Haroon Abbas (@Haroonabbaskh) March 18, 2023
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی اور تصاویر میں نظر آنے والے مشتعل افراد کو گرفتار کرکے ہی دم لیں گے۔ زمان پارک میں کارکنوں کی شناخت کا عمل کیا جائے گا اور لاہور پولیس پر حملہ کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ زمان پارک کے اطراف انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔ اُدھر عمران خان جو اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس میں پیشی کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھاکہ اُن کے یہاں سے جانے کے بعد پنجاب پولیس نے زمان پارک اُن کے گھر پر حملہ کیا۔ جہاں پر بشریٰ بیگم اکیلی ہیں، یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں۔
Policeman injured pic.twitter.com/l7GvGIlLS4
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) March 18, 2023
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لندن پلان کا حصہ ہے، جہاں ایک ملاقات میں مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کئے گئے تھے۔ دوسری جانب نگران وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا تھا کہ پولیس اچانک زمان پارک نہیں پہنچی، آئی جی نے عدالت میں بتا دیا تھا۔ زمان پارک میں پولیس پر حملہ ہوا تھا،ملزمان کی شناخت ہوگئی تھی،پولیس پر حملہ کرنے والوں کی گرفتاریاں بھی کی گئی تھیں۔ زمان پارک کو نوگو ایریا بنایا گیا تھا اسے ختم کیا گیا،پنجاب کے کسی علاقے کو نو گو ایریا نہیں بننے دیا جائے گا۔ نگران وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ عمرا ن خان کے گھر کے اندر سے فائرنگ ہوئی،عمرا ن خان کے گھر سے پیٹرول بم بھی پھینکے جارہے ہیں۔
خوف بھری آواز ۔۔۔ https://t.co/6PVr4xLWGa
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) March 18, 2023
Discussion about this post