عموماً یہ جملہ آپ نے اور ہم نے کئی بار سنا ہوگا اور اس ” بائیں ہاتھ ” کی خوبی کو بیان کرنے والا یقینی طور پر مکھن ہی لگا رہا ہوتا ہے لیکن ایسا کیوں ہے ؟ دراصل اس کے پس پردہ کچھ دلچسپ حقائق ہیں ۔ کیوں کہ آج جب سب ” لیفٹ ہینڈر ڈے ” منارہے ہیں تو اسے بیان کرنے کی ضرورت بھی پیش آہی گئی ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر کی آبادی کا دس سے بارہ فیصد حصہ بائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں پر مبنی ہے ۔ اب ” لیفٹی ” کیوں اس قدر غیر معمولی ہوتے ہیں تو تحقیق بتاتی ہے کہ بائیں ہاتھ والے دماغ کے دائیں حصے کو زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ جو انتہائی ذہین یا پھر وہ حصہ ہوتا ہے جو بہتر خوبیاں رکھتا ہے۔
ایسے افراد جو بائیں ہاتھ سے کام کاج کرتے ہیں ، انہیں فالج ہو بھی جائے تو وہ انتہائی تیزی کے ساتھ روبہ صحت ہوتے ہیں ۔
اسی طرح بائیں ہاتھ والے کھیلوں میں بھی باصلاحیت ہوتے ہیں۔ کرکٹ ، ٹینس ، بیس بال ، باکسنگ ،اسکواش یا پھر ہاکی جیسے کھیل اگر بائیں ہاتھ والے کھیلیں گے تو وہ دائیں ہاتھ کے مخالفین پر ہمیشہ برتری ثابت کرتے ہیں۔
تیز ترین صلاحیتیں
یہی نہیں جناب بائیں ہاتھ والے ٹائپنگ میں بھی سب سے آگے ہوتے ہیں۔ کی بورڈ کے بٹن کیو ڈبلیو ای آر ٹی وائے پر ان کی مہارت عروج پر ہوتی ہے ۔ وہ صرف بائیں ہاتھ کے استعمال سے 3 ہزار سے زائد انگریزی الفاظ ٹائپ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں لیکن دائیں ہاتھ سے صرف 300 الفاط ٹائپ کرسکتے ہیں۔
کوئنز یورنیورسٹی کی تحقیق کے مطابق نوزائید بچہ ابتدا سے ہی بائیں ہاتھ کو چوسنے کا انتخاب کرے تو وہ بڑا ہو کر ” لیفٹی ” ہی بنتا ہے ۔
یہاں یہ بھی دلچسپ امر ہے کہ کئی ممالک میں بائیں ہاتھ کا ہونے کو غیر فطری تصور کیا جاتا ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بدتمیز ہوتے ہیں۔
مشہور شخصیات
مصور ، موسیقار اور یہاں تک کہ معمار زیادہ تر بائیں ہاتھ کے ہوتے ہیں۔ بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے ملٹی ٹاسک کے لیے مشہور ہیں کیونکہ وہ مجموعی طور پر کاموں کو دیکھتے ہیں۔البرٹ آئن اسٹائن اور لیو نارڈو ڈاونچی بھی خیر سے "لیفٹی ” رہے ہیں، اب ان کے تعارف کی ضرورت تو نہیں ۔
اب یہاں بھی بتاتے چلیں کہ دنیا کی کون کون سی اور شخصیات لیفٹ ہینڈرز ہیں اور رہی ہیں۔ تو اس کی ایک لمبی فہرست ہے جیسے چارلی چپلن ، بل گیٹس ، اسٹیو جابز ، براک اوبامہ ، مارلن منرو ، سابق امریکی صدر ریگن ، بل کلنٹن ، پرنس ولیم ، ٹام کروز ، انجیلنا جولی ، پاکستانی آل راؤنڈر وسیم اکرم ،مارک زکربرگ اور ٹنڈولکر نمایاں ہیں ۔
اگر آپ ” لیفٹی ” ہیں تو ذرا نہیں بہت زیادہ خوش ہوجائیں کیونکہ ہر سال عالمی سطح پر لیفٹ ہینڈر کا دن 13 اگست کو منایا جاتا ہے ۔ تو پھر کوئی ہے آپ جیسا ” لیفٹی ” تو اسے بتائیں کہ وہ عام نہیں کچھ خاص ہے ۔ جن کے لیے ہر کام بائیں ہاتھ کا ہی ہوتا ہے ۔
Discussion about this post