ریاست گجرات کے شہر سورت کے مشہور ریسٹورنٹ’ ٹیسٹ آف انڈیا ‘ میں ’ پاکستانی فوڈ فیسٹیول ‘ کے انعقاد کا کیا اعلان ہوا کہ ہندو انتہا پسند ٹولہ بجرنگ دل آپے سے باہر ہوگیا۔ جس نے ریسٹورنٹ کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور یہاں ت کہ ریسٹورنٹ کے باہر ی حصے میں لگے ’پاکستانی فوڈ فیسٹیول‘ کے بینرز کو جلا کر راکھ کردیا۔ بجرنگ دل کے ان غنڈوں کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت بھارتی سرزمین پر پاکستانی کھانے کا یہ میلہ سجنے نہیں دیں گے۔ 10دن تک جاری رہنے والے اس ’پاکستانی فوڈ فیسٹیول‘ کو آخر کار منسوخ کرنا پڑا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریسٹورنٹ مالک سندیپ داور نے باقاعدہ ہاتھ جوڑ کر ا ن انتہا پسندوں سے معافیاں مانگیں اور اس بات کا وعدہ کیا کہ وہ مستقبل میں کبھی بھی پاکستانی فود فیسٹیول کا انعقاد نہیں کریں گے۔ جبکہ اب اس میلے کی جگہ 12سے 22دسمبر تک ’سی فوڈ فیسٹیول‘ سجایا جائے گا۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ریسٹورنٹ مالک سندیپ کا کہنا تھا کہ جب سے انہوں نے ’پاکستانی فو ڈ فیسٹیول‘ کے انعقاد کا اعلان کیا، انہیں دھمکی آمیز فون کالز موصول ہونا شروع ہوگئیں۔جس میں دو ٹوک لفظوں میں کہا گیا کہ اگر یہ میلہ ہوا تو نتائج کے ذمے دار وہ خود ہوں گے۔ سندیپ کے مطابق میلے میں کسی پاکستانی شیف کو مدعو نہیں کیا گیا تھا بلکہ اُن کے عملے نے آن لائن ویڈیوز دیکھ کر پاکستانی پکوان تیار کیے تھے۔ بہرحال اب انہیں بھی مہمانوں کے لیے پیش نہیں کیا جائے گا۔ بجرنگ دل کے غنڈوں کی اس ساری ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس حسب روایت خاموش تماشائی بنی رہی۔ جنہوں نے دنگا فساد کرنے والے ان کارکنوں کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا۔
Discussion about this post