اسرائیلی اخبار ’ہرٹیز‘ نے انتہا پسند بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک پر باقاعدہ رپورٹ شائع کی ہے۔ جس میں اس جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ مودی کی نفرت کی سیاست مسلمانوں کے بعد اب مسیحی برادری تک پہنچ گئی ہے۔ اخبار کے مطابق بھارتی مسیحی اب خوف و ہرا کا شکار ہیں۔ تمام شہریوں کے لیے برابری کا وعدہ کرنے والے آئین کی صرف تدفین کی رسمیں انجام دینے کے منتظر ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرسمس کے موقع پر کئی شہروں میں سانتا کلاز کو آگ لگائی گئی۔ گرجا گھروں پر حملے کیے گئے اور انتہا پسندی کا یہ عالم تھا کہ ’سانتا کلاز مرد ہ باد‘ تک کے نعرے لگائے گئے۔
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت کا درجہ حرارت عروج پر پہنچ گیا ہے۔ ڈر یہی ہے کہ اگلی بار کرسمس کے موقع پر سانتا کلاز کے بجائے ہوسکتا ہے کسی مسیحی کو ہی جلا دیا جائے۔ بھارتیا جنتا پارٹی کے دہشت گرد ونگ آر ایس ایس اب کھل کر اقلیتوں کے خلاف سامنے آگئے ہیں۔
साढ़े सात साल में ये नया भारत बना है #ThankYouModiJi pic.twitter.com/R9ffuIwIHZ
— Vinod Kapri (@vinodkapri) December 25, 2021
نظر یہی آرہا ہے کہ بھارت میں آر ایس ایس کے خواب کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے اسے ’ہندو ریاست‘ بنادیا گیا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس مسلمانوں کی نسل کشی کا کھلم کھلا اعلان کررہی ہے۔ ہر ہندو کو مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر اکسایا۔ مظاہرین دھڑلے سے کہتے ہیں کہ بھارت کو ہندو ریاست بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ بھارت وہی ہے، جہاں مسلمان کامیڈین کو اس کے مزاح کی بنا پر جیل میں ڈال دیا گیا۔ بھارتی مسلمان اس وقت دوسرے درجے کے شہری بن کر رہ رہے ہیں۔ جن کو کسی بھی صورت مذہبی آزادی نہیں۔ انہیں جمعے کی نماز بھی سر عام پڑھنے نہیں دی جارہی۔
Swami Prabodhanand referred to Myanmar and said, "Like Myanmar our police, our politicians, our Army and every Hindu must pick up weapons and conduct this "Safaayi Abhiyan”. There is no other option left.” pic.twitter.com/hnKseDXTkZ
— Kaushik Raj (@kaushikrj6) December 22, 2021
مزید پڑھیں:
‘نسل کشی پر بھارتی مسلمانوں کی جوابی جنگ سے خانہ جنگی ہوسکتی ہے’
انتہا پسند مودی سرکار نے مدر ٹریسا کے خیراتی ادارے کے بینک کھاتے منجمد کردیے
Discussion about this post