امریکا کی پہلی خاتون وزیرخارجہ میڈلین البرائٹ 84 برس کی عمر میں زندگی کی بازی ہار گئیں، وہ ایک عرصے سے سرطان کےمہلک مرض کا شکار تھیں۔ امریکی سابق صدر بل کلنٹن نے1993ء میں اپنا منصب سنبھالنے کے فوری بعد اقوام متحدہ میں البرائیٹ کوامریکا کی سفیر مقرر کیا تھا اور تین سال کے بعد1996ء میں انھیں وزیر خارجہ نامزد کیا تھا۔ وہ امریکی حکومت کی تاریخ میں کسی اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔
اپنے منصب کے کے دوران انہوں نے امریکہ کی جانب سے سفارت کاری کرتے ہوئے ایک غیر روایتی اور موثر چیز کا استعمال کیا یہ چیز وہ پنیں تھیں جنہیں وہ اپنے سوٹوں کے کالر پر لگایا کرتی تھیں۔ ان سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ یہ پنیں “مملکتی تدبر، تدریسی ذریعے اور شائستہ اظہار” کا کام دیتی تھیں۔ بیشر اوقات یہ مزاح کا احساس بھی دلاتی تھیں جس کی عام طور پر مذاکرات کے دوران ضرورت ہوتی ہے۔
مادام البرائٹ ایک مدبر اور سلجھی ہوئی سیاسی شخصیت قرار دی جاتی تھیں۔ انہوں نے اسلام مخالف مہم میں مسلمانوں کی کھل کر حمایت بھی کی تھی۔ 2012ء میں اس وقت کے صدربراک اوباما نے البرائیٹ کو ملک کے سب سے بڑے شہری اعزاز ’میڈل آف فریڈم‘ سے بھی نوازا تھا۔
Discussion about this post