مشرقی مصر میں ہونے والے ’آل گونا فلمی میلے‘ میں جب ’فیدرز‘ یعنی پنکھوں کی نمائش ہوئی تو یہ تخلیق تنازعات کا شکار ہوگئی۔ گو کہ فلم نے مختلف بین الاقوامی فلمی میلوں میں 4 ایوارڈز جیتے ہیں لیکن ’آل گونا فلمی میلے‘ میں اُس وقت بدمزدگی ہوگئی جب مصری اداکار احمد رزق، شریف منیر اور اشرف عبدالباقی اچانک نشستوں سے اٹھے اور فلم کو ادھورا چھوڑ کرجہاں اسکریننگ ہورہی تھی، وہاں سے واک آؤٹ کرگئے۔ جس کے تھوڑی دیر بعد ہی مصری ہدایتکار عمر عبدل عزیز نے بھی فلم دیکھنے سے معذرت کرلی۔
باہر آکر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ان فلمی شخصیات نے انتہائی غصے میں کہا کہ ’فیدرز‘ میں مصر کی غربت اور بھوک و افلاس کا مذاق اڑایا گیا، جو کسی صورت مصر کی حقیقی معاشرے کی عکاسی نہیں۔ مصری فنکاروں کے مطابق یہ اُن کے ملک کے ساتھ زیادتی ہے کہ اس قدر منفی تاثر پیش کیا گیا۔ کچی آبادیوں کو دکھا کر یہ ظاہر کیا گیا کہ مصر جیسے آثار قدیمہ میں ہے۔ مصری فنکاروں کا شکوہ تھا کہ فلمی میلوں میں انعامات کے حصول کے لیے مصر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والی تخلیقات تیار کی جاتی ہیں۔ان کے مطابق مصری ہدایتکار عمر الزاہری نے غیر ملکی سرمایہ کاری سے بننے والی فلم میں ملک کو بدنام ہی کیا ہے۔
فلم کی کہانی کیا ہے؟
ہدایتکار عمر الزاہری کی اس فلم میں غریب مصری خاندان کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ غربت کی شکار بیوی پر اُس وقت مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑتے ہیں کہ جب بیٹے کی سال گرہ پر باپ ، جادوگر کو گھر میں بلاتا ہے جو مختلف کرتب دکھاتے ہوئے باپ کو مرغی میں بدل دیتا ہے۔ بدقسمتی سے وہ اس باپ کو دوبارہ زندگی میں واپس لانے میں ناکام رہتا ہے۔ یہاں سے غریب بیوی، جہاں مرغی کے روپ میں شوہر کی حفاظت کرتی ہے، وہیں بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے انتہائی تکلیف دہ اور مشکل حالات سے جنگ دو چار ہوتی ہے۔
فلم کے خلاف مقدمہ
مصری وکیل سمیر صابری نے پبلک پراسیکیوٹر کے ساتھ فلم "فیدرز ” کے ڈائریکٹر، اسکرپٹ رائٹر اور پروڈیوسر کے خلاف مصر کی غلط عکاسی پر باقاعدہ مقدمہ درج کرادیا ہے۔ جبکہ سوشل میڈیا پر بھی فلم کے خلاف مصری عوام اپنا غم و غصہ نکال رہے ہیں۔مصری ذرائع ابلاغ کا بھی ماننا ہے کہ فلم میں غربت کے مناظر مصر کے لیے ناگوار ہیں۔ مصری صحافی احمد موسیٰ کا کہنا ہے کہ اس فلم کے ذریعے مصر اور مصری خواتین کی تذلیل کی گئی ہے۔
ہدایتکار عمر الزاہری کاموقف
اُن کا یہی کہنا ہے کہ وہ تمام رائے کا احترام کرتے ہیں اور مصر کو ناراض کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ انہیں امید ہے فلم کو دسمبر میں مصر کے سنیما گھروں میں لگانے میں کوئی دشواری نہیں آئے گی۔فلم کا مصر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فلم میں ایک سے زیادہ ڈرامائی لائن ہیں اور اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
Discussion about this post