ٹک ٹاک کا استعمال اس وقت پوری دنیا میں ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ ڈاون لوڈ کی جانے والی دنیا کی سب سے زیادہ اپلی کیشن تصور کی جاتی ہے ۔ بہرحال بیشتر ممالک ایسے بھی ہیں جہاں ٹک ٹاک کے استعمال پر بندش لگی ہے ، ان میں پاکستان بھی شامل ہے ۔ چین کی اپلی کیشن کے لیے اب چینی حکام نے ہی کچھ سخت قوانین بنا لیے ہیں۔ چین میں متعارف کرایا گیا ہے بچوں کے لیے ٹک ٹاک کا ورژن ، جسے ” ٹین ایج موڈ ” کا نام دیا گیا ہے ۔ جس کے تحت بچے صرف 40 منٹ تک ہی ٹک ٹاک استعمال کرنے کے اہل ہوں گے ۔
نئے قانون کا مقصد کیا ہے ؟
چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس فیچر کا مقصد بچوں کے ساتھ ساتھ والدین پر بھی نظر رکھنا ہے ۔ بالخصوص بچوں پر تاکہ وہ ٹک ٹاک کے استعمال کرتے ہوءے غلط سمت کی جانب نہ بڑھیں بلکہ ایک حد میں رہتے ہوئے اس دلچسپ اپلی کیشن کا استعمال کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام 14 سال سے کم عمر بچوں پر لاگو ہوگا ، جن کے لیے یہ ضروری ہوگا کہ وہ اپنے اصلی نام کے ساتھ ٹک ٹاک اپلی کیشن پر اندراج کراءیں۔ جس کے نتیجے میں بچے رات 10 سے صبح 6 بجے تک ٹک ٹاک کے استعمال سے محروم رہیں گے ۔ چینی والدین کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں بچوں کے حقیقی ناموں کے ساتھ اندراج کرائیں۔
نئے فیچر کی خوبی
خاص بات یہ ہے کہ نوعمر بچے سائنسی تجربات ، عجائب گھروں کی معلومات ، آرٹ اور قدرتی مناظر سے بھی لطف اندوز ہونگے۔ جس سے ان کی معلومات اور ذہانت میں بھی اضافہ ہوگا۔
ٹیکنالوجی کمپنیز پر دباؤ کیوں؟
چینی ریگولیٹرز نے پہلے ہی ٹیک کمپنیز پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے کہ وہ نوجوان نسل کو سوشل ویب سائٹس کے زیادہ استعمال اور ویڈیو گیمنگ میں زیادہ وقت دینے سے روکیں ۔یہ پابندیاں چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی جانب سے لگائی جارہی ہے جس کا مقصد نوجوان نسل کو منفی سرگرمیوں سے دور رکھنے اور صحت مند زندگی گزارنے کی جانب راغب کرنا ہے۔ اس سے قبل ماہ چین میں بچوں کے ویڈیو گیم کھیلنے کا وقت محدود کردیا گیا تھا۔ جس کے تحت 18 سال سے کم عمر کے بچے جمعہ کی شام اور ہفتہ شام 8 بجے سے 9 بجے کے درمیان گیم کھیل سکتے ہیں۔
Discussion about this post