لیوک گرینفیل شا، 27 سالہ برطانوی سائیکلسٹ جو کینسر جیسی جان لیوا بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود پاکستان پہنچ گئے، گرینفنل نے اپنا سفر 2019 کو ٹینڈم بائیک پر سوار ہوکر برسٹل سے آغاز کیا تھا جس کی آخری منزل بیجنگ ہے جو کہ اب اختتام کے قریب پہنچ گئی ہے، لیوک گرینفیل شا پاکستان کے علاقے گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ سے روانہ ہوگئے جہاں سے وہ اپنے سفر کو جاری رکھے گے۔ آزادانہ اور پرسکون انداز میں گھومتے پھرتے سائیکلسٹ کی یہ تصاویر اس جانب بھی اشارہ کررہی ہیں کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے ، جہاں غیر ملکی سیاح سیر سپاٹے کے لیے آتے ہیں۔ لیوک گرینفیل نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی خوبصورت اور برف سے ڈھکی وادیوں اور پہاڑوں کی تصاویر شئیر کی ہیں جس میں وہ شمالہ علاقہ جات کی مسحور کن نظاروں میں کھوئے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
View this post on Instagram
کینسر سے لڑتا ایک سائیکلسٹ
27 سالہ برطانوی سائیکلسٹ لیوک گرینفیل شا کی زندگی تین سال قبل اس وقت بدل گئی جب ان میں 4 اسٹیج کے کینسر کی تشخیص ہوئی، لیکن نوجوان سائیکلسٹ نے ہمت نہ ہاری اور جان لیوا مرض کو مات دینے کی ٹھان لی۔ کیمو تھراپی، سرجری اور ریڈیو تھراپی جیسے جان لیوا مراحل سے گزرتے ہوئے میراتھن ریس کا ناصرف حصہ بنے بلکہ ٹینڈم بائیک پر سوار ہوکر برسٹل سے بیجنگ کے ایک چیلنج کا آغاز کیا اور اس کے علاوہ کینسر سے متعلقہ خیراتی اداروں کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی ٹھانی۔
View this post on Instagram
Discussion about this post