صوبائی وزیراعلیٰ جام کمال خان کے مطابق بلوچستان میں پہلی بار گرلز کیڈٹ کالج کا قیام کیا جارہا ہے۔
Alhamdulillah…The first ever girls cadet college in balochistan
الحمدللہ… بلوچستان میں پہلی بار گرلز کیڈٹ کالج….#EmergingBalochistan pic.twitter.com/9Zpk3JymIF
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) September 20, 2021
یہ صوبے کی لڑکیوں کو بااختیار اور جدید تعلیم کے ماحول میں معیاری تعلیم دینے کی ایک کڑی ہے۔ کوئٹہ میں بننے والے اس گرلز کیڈٹ کالج کے قیام کی منصوبہ بندی شروع کردی گئی ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق بلوچستان میں خواتین میں شرح تعلیم ملک کے دیگر حصوں کی نسبت سب سے کم ہے، کیڈٹ کالج کا قیام صوبے کی لڑکیوں کو بااختیار، باشعور اور خودمختار بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ کیڈٹ کالج ایک خصوصی فوجی اسکول سسٹم ہے جو برٹش انڈیا کے دور میں شروع ہوا اور بعد میں پاکستان اور بنگلہ دیش میں اپنایا گیا۔ پاکستان میں کیڈٹ کالج کی کل تعداد 20 ہے جہاں لڑکیوں کی تعداد لڑکوں کے برعکس کم ہے۔
بلوچستان تعلیم میں مزید ترقی کیلئے کیا کررہی ہے؟
بلوچستان حکومت نے اس وقت 10 ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے ہر ضلع میں بورڈنگ اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نوجوانوں کو جدید معیار کی تعلیم فراہم کی جا سکے اور انہیں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کیا جا سکے۔صوبائی حکومت نوجوانوں کو جدید طرزپر بہتر تعلیمی سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے کوئٹہ میں 10 اضافی کالجز بھی قائم کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔ اسی طرح دور دراز علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کو بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ان کے گھروں کے قریب بھی بورڈنگ اسکول قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کرچکی ہے۔ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ان نوجوانوں کو رہائش کے ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کی بھی سہولیات فراہم کرنے کا عزم ہے۔
بلوچستان حکومت نے 100 نئے مڈل اسکولز قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے،جس کے لیے سالانہ بجٹ 2021-22 میں 1500 ملین روپے مختص کیے جا رہے ہیں تاکہ صوبے میں نوجوان نسل کو آسان رسائی کے ساتھ معیاری تعلیم کے مواقع فراہم ہوں جبکہ اس کے علاوہ صوبے کے ہر ضلع میں مزید 198 اسکولز کو قائم کرنے اور اپ گریڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
Discussion about this post