بے بس اور لاچار وین ڈرائیور محمد عامر بار بار فریاد کرتا رہا کہ وہ گائے کا گوشت نہیں لے جارہا تھا لیکن اس کی دہائیاں کسی نے نہیں سنیں۔ واقعہ اترپردیش کے رال گاؤں میں پیش آیا، 35 برس کے محمد عامر کو اس وقت گھیرا گیا جب وہ وین ڈرائیو کررہا تھا، انتہا پسندوں نے اس پر جھوٹا الزام لگایا کہ وہ گائے کی ہڈیاں اور گوشت لے کر جارہا تھا جبکہ محمد عامر بار بار یہ کہتا رہا کہ اس کے ٹھیکدار کے پاس کوڑا کچرا لے جانے کا لائسنس ہے اور وہ گاؤں کی صفائی ستھرائی کے لیے ہی گائے کی ہڈیاں لے جارہا تھا لیکن انتہا پسندوں نے اس کے باوجود اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
35-year-old driver was mercilessly beaten up by cow vigilantes in Mathura’s Raal village, on Sunday night, over suspicion of ferrying beef and smuggling cattle” in his vehicle. pic.twitter.com/Role4xhfpL
— Queen Lucy 👸 (@Queen_Luccy) March 21, 2022
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی جس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مار پیٹ کرنے والے کئی افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
Discussion about this post