وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا جشن منانا قبل ازوقت ہوگا۔ ابھی تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے۔ پاکستان کے ذمے مزید کوئی اقدامات زیرالتوا نہیں۔ جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے اور ایسا ہی دورہ فیٹف ٹیم بہت جلد اکتوبر پاکستان کا کرنے والی ہے۔
وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا جشن منانا قبل ازوقت ہوگا۔ ابھی تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے۔ ہم چاہتے ہیں فیٹف غیر جانبدار رہے۔@HinaRKhar @ForeignOfficePk @GovtofPakistan #GreyList #FATF pic.twitter.com/Z4hunSsrA1
— Taar.TV (@taar_tv) June 18, 2022
حنا ربانی کھر کے مطابق پاکستان اس پوزیشن میں ہے کہ وہ دوسرے ممالک کو بھی معاونت فراہم کرے۔پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے اہداف پورے کرنے کے لیے دن و رات محنت کی۔ مشکل حالات میں بھی پاکستانی عوام نے قوم بن کر کام کیا۔ حنا ربانی کھر کا مزید کہنا تھا کہ یہ اختتام نہیں آغاز ہے، کوششیں جاری رکھیں گے۔ ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا سلسلہ روکا۔
اس سوال کے جواب میں اس بات کا کریڈٹ پی ٹی آئی لے رہی ہے حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ جس کو کریڈٹ لینا ہے وہ لیتا رہے لیکن یہ پاکستان کی کامیابی ہے۔ وزیر مملکت خارجہ امور کے مطابق یہ الزام بھی درست نہیں کہ جب یہ بل ایوان سے منظور ہورہے تھے تو اُس وقت کی اپوزیشن نے ان کا بائی کاٹ کیا تھا، حنا ربانی کھر کے مطابق تمام بلز باہمی مشاورت سے منظور ہوئے البتہ اپوزیشن نے بائی کاٹ بلز کو ایوان میں پیش کرنے پر اعتراض کیا تھا۔
حنا ربانی کھر نے تسلیم کیا کہ جن کوکریڈٹ چاہیے ہم تمغے دینے کو تیار ہیں، حکومتيں آتی جاتی ہيں ليکن جو رياست نےکام کيا وہ قابل تعريف ہے۔@HinaRKhar @ForeignOfficePk @GovtofPakistan #GreyList #FATF pic.twitter.com/ypV3nNZoNy
— Taar.TV (@taar_tv) June 18, 2022
وزیر مملکت خارجہ امور حناربانی کھر کے مطابق فیٹف میں پاکستان کے 2018 اور 2021 کے ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا، 2021 کے پلان پر پاکستان نے جلدی عمل کیا۔ ایف اے ٹی ایف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں۔ پاکستان واحد ملک ہے جسے شرائط پوری کرنے کیلئے 2 ایکشن پلان پر بیک وقت عمل کرنا پڑا۔
حنا ربانی کھر کہتی ہیں کہ فيٹف پرقانون سازی کے طريقہ کارپراختلاف تھا تاہم پارليمانی کميٹيوں کےاجلاس ميں قانون سازی کی حمايت کی گئی، جس کو کریڈٹ لینا ہے وہ لیتا رہے لیکن یہ پاکستان کی کامیابی ہے۔@HinaRKhar @ForeignOfficePk @GovtofPakistan #GreyList #FATF pic.twitter.com/8rDuhIGbtd
— Taar.TV (@taar_tv) June 18, 2022
Discussion about this post