برطانوی آل راؤنڈر ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں جب انہیں بالنگ کرانے کے لیے کپتان جو روٹ نے طلب کیا تو انہوں نے پہلے ہی اوور میں 4 نوبالز کرائیں لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ فیلڈ ایمپائر ان نو بالز کو نوٹ ہی نہیں کرپائے۔ بعد میں بین اسٹروکس نے کوئی 10 اور نوبالز کرائیں۔ ان میں سے صرف 2 ہی ایمپائرز کی نگاہ میں آئیں۔ ان میں سے ایک بال تو وہ بھی تھی ، ڈیوڈ گارنر آؤٹ ہوگئے تھے ۔
Each of Ben Stokes’ first four deliveries to David Warner was a no-ball 👀@copes9 | #Ashes pic.twitter.com/kcyNrYHSYr
— 7Cricket (@7Cricket) December 9, 2021
عام طور پر ٹیکنالوجی کے ذریعے تھرڈ ایمپائر، فیلڈ ایمپائرز کو کسی نو بال پر آگاہ کرتا ہے لیکن برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن یہ ٹیکنالوجی قابل عمل ہی نہیں تھی۔ جس پر اب تنقید کی جارہی ہے وہیں فیلڈ ایمپائر پال رائفل اور روڈ ٹوکر کی خراب ایمپائرنگ پر بھی طنز کے نشتر برسائے جارہے ہیں کیونکہ ایکشن رپلے میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ بین اسٹروکس کا پیر کریز سے خاصی دور رہا ہے پھر ایمپائرز کی نگاہوں سے یہ سب کیوں اوجھل رہا ۔
بہرحال میچ کے دوسرے دن آسٹریلیا نے انگلیند کے 147 رنز کے جواب میں 343 رنز 7 وکٹیں کھو کر بنالیے ہیں۔ ٹریوس ہیڈ کی شاندار سنچری آسٹریلیا کی نمایاں خصوصیت رہی۔ بین اسٹروکس کی نو بال پر آؤٹ ہونے والے ڈیوڈ وارنر نے 94 رنز بنائے۔ انگلینڈ کی جانب سے اولی رابنسن نے سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
میزبان آسٹریلیا کو انگلینڈ پر 196 رنز کی سبقت حاصل ہے اور یوں اس ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کی گرفت خاصی مضبوط ہوگئی ہے۔
Discussion about this post