چنائے کے تجربہ کار فوٹو جرنلسٹ اور نیوز ایجنسی یونائیٹڈ نیوز آف انڈیا (یو این آئی) کے سابق بیورو چیف ٹی کمار نے تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر پر نیوز روم میں ہی خود کشی کرکے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ 56 برس کے ٹی کمار نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ 60 ماہ سے مناسب ادائیگی نہیں کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ یو این آئی کےبیشتر ملازمین کو ہر ماہ پوری تن خواہ نہیں مل رہی۔ ” انڈیا ٹوڈے” کے مطابق ٹی کمار کو ان کے دفتری ساتھیوں نے مردہ حالت میں پایا۔ کہا جارہا ہے کہ ٹی کمار نے گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، بیٹی اور بیٹا شامل ہیں۔
ٹی کمار کے ایک صحافی وشوناتھ کے مطابق یو این آئی کو تامل ناڈو بیورو سے لگ بھگ 6 لاکھ روپے کی آمدنی ہورہی ہےلیکن اس کے باوجود ادارے سے وابستہ صحافی مالی بحران سے دوچار ہیں۔ یو این آئی کے ایک سابق ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بہت سے ملازمین کو ہر متبادل مہینے تن خواہ ملتی ہے، بیشتر تو ایسے ہیں جنہیں ہر سال صرف 7 ماہ کی تن خواہ دی جاتی ہے۔ حالت یہ ہے کہ اُس کی 42 سے 44 ماہ تک کے بقایا جات ادارے پر واجب الاد ہیں۔ ایسی صورتحال میں کئی ملازمین نے لیبر کورٹس سے رجوع کرنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ جہاں تک ٹی کمار کا تعلق ہے تو اُسے اپنی بیٹی کی منگنی کے انتظامات کرنے تھے لیکن وہ اخراجات پورے نہیں کرپارہا تھا۔ بدقسمتی سے خود کشی کرنے والے ٹی کمار کی اہلیہ کا چند ماہ قبل حادثہ بھی ہوا۔ جس کے علاج کے لیے اسے ایک لاکھ روپے کی ضرورت تھی۔ اسی طرح بیٹی کی منگنی کے لیے اُس نے 5 لاکھ روپے کی درخواست ادارے میں جمع کرائی تھی لیکن اس کا خاطر خواہ جواب نہیں ملا۔
صحافی کی یوں اچانک دل برداشتہ ہو کر خود کشی کرنے پر ریاست تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب یو این آئی کے چیف ایڈیٹر اجے کول کا کہنا ہے کہ یہ المناک سانحہ ہے۔ تکلیف ہوئی کہ ایک قیمتی ساتھی کو کھو دیا۔ ادارہ مالی پریشانیوں سے گزر رہا ہے۔ کوشش کی جارہی ہے کہ ملازمین کی مشکلات کو دور کیا جائے۔
Discussion about this post