کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کو حیدر پورہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
سید علی گیلانی کی تدفین آج بروز جمعرات 2 ستمبر علی الصبح 4 بجے کی گئی۔
سید علی گیلانی کے جنازے اور تدفین میں صرف پڑوسیوں اور قریبی رشتے داروں کو شرکت کی اجازت دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فورسز نے حیدر پورہ کے علاقے میں قبرستان کو بھی سیل کر دیا جہاں سید علی گیلانی کو سپردِ خاک کیا گیا ہے۔
حریت رہنما عبدالحمید لون کے مطابق سید علی گیلانی کی وصیت تھی کے انہیں مزار شہداء میں سپرد خاک کیا جائے۔
مرحوم سید علی گیلانی کی نماز جنازہ اور تدفین سے قبل بھارتی قابض فورسز نے نماز جنازہ میں لوگوں کی شرکت روکنے کیلئے پکڑ دھکڑ شروع کی، جب کہ خار دار تاروں سے گھر کے اطراف راستے بند کر دیئے گئے۔
نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر فوجی دستے بڑی تعداد میں تعینات رہے۔ صحافیوں کو بھی کوریج سے روک دیا گیا اور وادی چھاؤنی میں تبدیل کر دی گئی، جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
واضح رہے کہ سینیر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی گزشتہ روز یکم ستمبر بروز بدھ کو انتقال کرگئے تھے۔ ان کی عمر 92 سال تھی اور 12 برس سے انہیں بھارتی فوج نے گھر میں نظر بند کر رکھا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وہ عارضہ قلب میں مبتلا تھے جبکہ 2007ء میں انہیں گردوں کے کینسر کی بھی تشخیص ہوئی تھی۔
سید علی گیلانی کشمیر پر بھارتی قبضے کے بڑے مخالف اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے علم بردار تھے۔ انہوں نے ہمیشہ جموں و کشمیر پر بھارت کے قبضے کو قطعی طور پر غیر منصفانہ اور غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف استصواب رائے کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔
سید علی گیلانی نے ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کی اور لاہور (پاکستان) کے اوریئنٹل کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی، انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1950ء میں کیا، پہلی بار 1962ء میں قید کاٹی، انہوں نے تحریک آزادی کو دوام بخشنے کیلئے 2003ء میں اپنی تنظیم ’’تحریک حریت جموں و کشمیر‘‘ کی بنیاد رکھی۔
انہیں کئی مرتبہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کارکن بھی منتخب کیا گیا تاہم 1990ء میں انہوں نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ پاکستان میں سید علی گیلانی کی وفات پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا اور ان کی یاد میں ایک دن سرکاری سطح پر سوگ منایا جائے گا۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیرِ اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق، وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت حریت رہنماؤں اور پاکستان کے دیگر رہنماؤں نے سید علی گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Discussion about this post