وفاقی وزیر اسد عمر اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر کسی کو دھمکی آمیز خط پر شک ہے تو وزیراعظم، اسے چیف جسٹس کو دکھانے کو تیار ہیں۔ لیکن بطور چیف جسٹس نہیں بڑے ہونے کے ناطے اسے شیئر کریں گے۔ اسد عمر کے مطابق اس خط میں عدم اعتماد کا ذکر ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان کی حکومت رہی تو خوف ناک نتائج آسکتے ہیں۔ خط کی تاریخ عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے کی ہے۔ بیرونی ہاتھ اور عدم اعتماد کی تحریک باہم جڑی ہیں۔ اس سازش کا پہلا کردار نواز شریف ہے۔ جو لندن میں غیر ملکی ایجنسیز سے ملتے رہتے ہیں۔ وفاقی وزرا نے اعتراف کیا کہ پی ڈی ایم کی سینئر قیادت بھی اس ساری سازش سے لا علم نہیں ہے۔ دھمکی آمیز مراسلہ اعلیٰ ترین ملٹری قیادت سے شیئر کیا گیا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ دھمکی آمیز خط حقیقت ہےاور وہ اسے دیکھ چکے ہیں۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
Discussion about this post